ایمان اور لائسنس
محمد حنیف ڈار
میں گاڑی کے لائسنس کی تعلیم کر رھا تھا،، تعلیم میرے دوست ظہیرالدین بابر دے رھے تھے جن کے نام کے ساتھ بابر کا اضافہ مین نے کر رکھا ھے ،، تبلیغی جماعت کے سرگرم رکن ھیں،،میں نے اور والدہ سمیت گھر والوں نے ان کے ساتھ ان کی بس میں حج کیا تھا،، 1986 سے میرے دوست ھیں ! تعلیم کے دوران وہ بتاتے تھے کہ اگر ٹرن کرتے وقت آپ نے وائٹ لائن کو ٹچ کیا تو گویا آپ نے ایک بندہ مار دیا،، جب بھی تعلیم کا گھنٹہ پورا کر کے میں گاڑی سے نیچے اترتا تو وہ مجھے بڑے آرام کے ساتھ بتاتے تھے کہ " قاری صاحب آج آپ نے 10 بندہ مارا " اس حساب سے بندے مارنے کا ریکارڈ رکھا جائے تو میں اور بش دونوں برابر کے ھیرو ھیں !
گاڑی میں بیٹھتے ھی وہ مسائل کی لسٹ نکالتے اور ایک گھنٹہ تعلیم کے دوران زیادہ تر اپنے مسئلے ھی ڈسکس کرتے رھتے،، مجھے بڑی تپ چڑھتی کہ گھنٹے کے 35 درھم تو میں دیتا ھوں ،جبکہ یہ میری تعلیم کی بجائے اپنی تعلیم پر توجہ زیادہ دیتے ھیں،، مگر مروت کے باعث کچھ کہہ بھی نہیں سکتا تھا،، ایک دن کہنے لگے کہ آپ دونوں ھاتھ اسٹیئرنگ وھیل پر رکھا کرو،، میں نے ایک گاڑی والے کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ خان صاحب،، اس نے تو ایک ھاتھ رکھا ھوا ھے ! میری طرف دیکھ کر انہوں نے الفاظ کو خوب چبا کر فرمایا " قیری صاحب،،،،،،، اوس کے پـــــــــــــــــــــــــــاس لائسنۜس ھے،، جب تم کو بھی مل جائے گا تو دونوں ٹانگیں ڈیش بورڈ پہ رکھ کر چلا لینا ،زیادہ سے زیادہ 200 کا چالان ھو جائے گا،،مگر ابھی قانون سے ڈرو ،،ورنہ لائسنس نہیں ملے گا !
میں نے کہا یہی نفسیات مسلمانوں کی ھے کہ ،جب مسلمان بن جاؤ تو پھر بے شک پاؤں ڈیش بورڈ پہ رکھ کے معاشرے کو چلاؤ،، زیادہ سے زیادہ جہنم کا دو چار دن کا سیاحتی پھیرہ لگوایا جائے گا جس میں آپ کی ملاقات سیلیبرٹیز کے ساتھ کروائی جائے گی ،، اور یوں لتا جی ، مکیش ، آشا بھوسلے، کشور کمار ، مائیکل جیکسن، لیڈی ڈیانا وغیرہ کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملے گا اور واپس آپ کو جنت میں ڈراپ کر دیا جائے گا،، ھر برائی اسی نفسیات کے تحت بہت ایزی سمجھ کر کر لی جاتی ھے،، کہ ھمارے پاس لائسنس ھے،، ایک بار ٹرن لیتے ھوئے مجھے کہا کہ آپ نے فاسٹ ٹریک سے فاسٹ ٹریک میں جانا ھے، میں نے درمیان والا ٹریک لے لیا،، بہت غصہ کیا ،، میں نے گزارش کی کہ حضرت اگلی گاڑی والا جب ادھر گیا تو میں نے سمجھا اس کا تجربہ مجھ سے زیادہ ھے تو میں بھی اس کے پیچھے نکل گیا،، کہنے لگے، قاری صاحب آپ کو سو دفعہ سمھجایا ھے کہ لائسنس والے اور بغیر لائسنس والے کے ساتھ قانون کا رویہ الگ الگ ھے ،، آپ بلیک پؤئنٹ لو گے تو فائل بلاک کر دی جائے گی ،،اس کو کوئی کچھ نہیں کہے گا،صرف لائسنس چیک کر کے چھوڑ دے گا،،، تو بھائیو ،، ھم بھی حشر میں لائسنس چیک کرانے حاضر ھوں گے، اپنے اپنے لائسنس نکال کر سامنے رکھ لیں ـ