Sheh Ki Dua Hai Giriya - Fakhira Batool


فاخرہ بتول نقوی 

شہ کا ماتم ہی نہیں شہ کی دعا ھے گریہ 
صورتِ کرب نہیں کرب و بلا ھے گریہ 

یہ سکینہ ع کے طماچوں کی ہی تفسیر نہیں
ضبط عباس ع کا، اصغر ع کا گلا ھے گریہ

شام میں پردہ ء زینب ع بھی یہی گریہ ھے
اور سجاد ع کی آنکھوں سے بہا ھے گریہ

تری میت کے یہ ٹکڑوں میں ملا ابنِ حسن ع
ہائے قاسم ع ترے سہرے کی جگہ ھے گریہ

رسم دربار کی کچھ ایسی چلی یثرب سے
کبھی کربل،کبھی کوفے میں بپا ھے گریہ

بےکفن دیکھ کے معصومہ کو ماں غش میں گئ
ہائے زندان میں پھر خوب ہوا ھے گریہ

ہائے زہرا ع ترے محسن ع کا ھے ارمان مگر
در ترے پہلو پہ گرنے کی صدا ھے گریہ

زیرِ خنجر ھے محمد ص کےنواسے کا گلا
نوکِ نیزہ پہ وہ زینب ع کی ردا ھے گریہ

کون جنت کی تمنا میں مرا جاتا ھے ؟
ہائےشبیر ع ترے غم کا صلہ ھے گریہ

یہ ولایت کا خزینہ ھے،مودٌت کا کمال
فاطمہ زہرا ع کی انمول عطا ھے گریہ

شانے کٹوا کے گرا زین سے کیسے وہ بتول!
میں نے غازی ع کا عَلم چُھو کے کیا ھے گریہ