گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈزکیسے شروع ہوئی
یقینا آپ دوستوں میں بہت سے لوگ جاننا چاہتے ہوں گے آخر یہ کتاب کب اور کیسے شروع ہوئی توآج اپنی ویب سائٹ کے دوستوں کو اس حیرت انگیز کتاب کے متعلق کچھ دلچسپ معلومات دیتے ہیں۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز ایک سالانہ چھپنے والی کتاب ہے جس میں انسانی کارناموں اور فطری دنیا کے ریکارڈ درج ہیں۔ اپنی فروخت کے لحاظ سے یہ کتاب خود ایک ریکارڈ ہے۔یہ کتاب بھی امریکہ میں عوامی لائبریریوں سے اکثر چوری ہونے والی کتابوں میں سے ایک ہے. اب تک دنیا بھر میں ١٢٠ ملین سے زائد گنیز ورلڈ ریکارڈز کی کاپیاں فروخت کی جا چکی ہیں. ہر سال اس کتاب کا نیا اڈیشن شائع کیا جاتا ہے. جس میں گزشتہ سال میں بننے والے نئے ریکارڈ کا اندراج ہوتا ہے.
اس کی شروعات کیسے ہوئی
١٠ نومبر ١٩٥١ کو سر ہیو بیور، بعد میں گینز بک آف بریوریز کے مینیجنگ ڈائریکٹر، شمالی سلوب میں کاؤنٹی ویکسفورڈ، آئر لینڈ میں دریائے سینی کی طرف سےایک شوٹنگ پارٹی پر چلے گئے.وہاں پر انھیں کھیل دیکھ کر یہ احساس ہوا کے ان کا ریکارڈ ہونا بہت ضروری ہے، اور اس سے پہلے اس طرح کی دنیا میں کوئی کتاب بھی موجود نہیں ہے. اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوا انہوں نے ایک سوال و جواب کی کتاب شائع کی جسے بہت مقبولیت حاصل ہوئی. اگست ١٩٥٤ میں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ایک ہزار کاپیاں چھاپی گئیں. اس کے بعد ١٠٧ فلیٹ سٹریٹ، لندن میں ٢٧ اگست ١٩٥٥ کو ١٩٧ صفحوں پر مشتمل ایڈیشن جاری کیا گیا، جو برطانیہ کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے لسٹس میں سب سے اوپر رہا. اگلے سال یہ امریکہ میں شروع کیا گیا اور اس کی ٧٠٠٠٠ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں. کیونکہ کتاب ایک حیرت انگیز ہٹ بن گئی تھی اس لئے اس کے بعد بھی اس کی بیشمار کاپیاں شائع کی گئیں. گینز سوپر لیٹو جو کے بعد میں (گنیز ورلڈ ریکارڈزلمیٹڈ) کے نام سے جانا جاتا ہے اس ادارے نے ١٩٥٤ میں باضابطہ طور پر پہلی کتاب شائع کی. گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کا گلوبل ہیڈکوارٹر لندن میں ہے. اب یہ کتاب اتنی مقبولیت حاصل کر چکی ہے کہ ہر خاص و عام کی زبان پر اس کا نام ہے.
یہ کتاب مختلف حقائق پر مشتمل ہوتی ہے جس میں ہر طرح کے ریکارڈذ جو کے انسانی مدمقابلین اور بہت سے امور اور اجناس کا احاطہ کرتے ہیں. ہر ایڈیشن گینز بک آف ڈیٹا بیس کے پاس محفوظ ہوتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں نئے ریکارڈ بھی شامل ہوتے رہتے ہیں. کسی ریکارڈ کو توڑنے یا نئے ریکارڈ کو درج کرونے کے لئے تحریری درخواست جمع کروانی پڑتی ہے. درخواست کے جواب کے لئے کافی انتظار کرنا پڑتا ہے جو لوگ ٤ سے٦ ہفتے انتظار نہیں کر سکتے وہ ٤٥٠$ ادا کر کے فوری اندراج کروا سکتے ہیں. یہ دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کاپی رائٹ کتاب ہے، اس کے علاوہ ٹیلی ویژن سیریز کی ایک بڑی تعداد اسے ناظرین کو دکھاتی ہے. گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی تمام فہرست ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے.
ریکارڈز کی وضاحت
گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز دنیا کے بہترین اندراج پرمحیط ہے، اس میں بہت سی وجوہات کی بنا پر نئے ریکارڈ شامل بھی کیے جا سکتے ہیں اور ختم بھی کیے جا سکتے ہیں. یہ تمام اختیارات گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے پاس ہیں. لوگ اس میں نئے ریکارڈ شامل کروا سکتے ہیں بشرط یہ کے وہ پہلے ریکارڈ سے بہتر ہو.
اخلاقی مسائل اور سلامتی کی تشویش
گینز ورلڈ ریکارڈز ایسے اندراج قبول نہیں کرتا جو اخلاقیات سے گرے ہوے ہوں یا جن میں جانوروں کے قتل یا نقصان پہنچانے سے متعلق کچھ ہو اس کے علاوہ گینز پوسٹ یا ای میل کے ذریعے بھیجے ہوے خط سے کسی بھی ریکارڈ کو قبول نہیں کرتا ہے.
ریکارڈز کی وضاحت میں مشکلات
کچھ اقسام کے لئے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے اصول مختلف ہیں جیسے کہ گینز کی ویب سائٹ خوبصورتی سے متعلق کسی بھی دعوے کو قبول نہیں کرتی ہے کیوں کہ اس کی پیمائش ممکن نہیں ہے.
یقینا آپ دوستوں میں بہت سے لوگ جاننا چاہتے ہوں گے آخر یہ کتاب کب اور کیسے شروع ہوئی توآج اپنی ویب سائٹ کے دوستوں کو اس حیرت انگیز کتاب کے متعلق کچھ دلچسپ معلومات دیتے ہیں۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز ایک سالانہ چھپنے والی کتاب ہے جس میں انسانی کارناموں اور فطری دنیا کے ریکارڈ درج ہیں۔ اپنی فروخت کے لحاظ سے یہ کتاب خود ایک ریکارڈ ہے۔یہ کتاب بھی امریکہ میں عوامی لائبریریوں سے اکثر چوری ہونے والی کتابوں میں سے ایک ہے. اب تک دنیا بھر میں ١٢٠ ملین سے زائد گنیز ورلڈ ریکارڈز کی کاپیاں فروخت کی جا چکی ہیں. ہر سال اس کتاب کا نیا اڈیشن شائع کیا جاتا ہے. جس میں گزشتہ سال میں بننے والے نئے ریکارڈ کا اندراج ہوتا ہے.
اس کی شروعات کیسے ہوئی
١٠ نومبر ١٩٥١ کو سر ہیو بیور، بعد میں گینز بک آف بریوریز کے مینیجنگ ڈائریکٹر، شمالی سلوب میں کاؤنٹی ویکسفورڈ، آئر لینڈ میں دریائے سینی کی طرف سےایک شوٹنگ پارٹی پر چلے گئے.وہاں پر انھیں کھیل دیکھ کر یہ احساس ہوا کے ان کا ریکارڈ ہونا بہت ضروری ہے، اور اس سے پہلے اس طرح کی دنیا میں کوئی کتاب بھی موجود نہیں ہے. اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوا انہوں نے ایک سوال و جواب کی کتاب شائع کی جسے بہت مقبولیت حاصل ہوئی. اگست ١٩٥٤ میں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ایک ہزار کاپیاں چھاپی گئیں. اس کے بعد ١٠٧ فلیٹ سٹریٹ، لندن میں ٢٧ اگست ١٩٥٥ کو ١٩٧ صفحوں پر مشتمل ایڈیشن جاری کیا گیا، جو برطانیہ کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے لسٹس میں سب سے اوپر رہا. اگلے سال یہ امریکہ میں شروع کیا گیا اور اس کی ٧٠٠٠٠ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں. کیونکہ کتاب ایک حیرت انگیز ہٹ بن گئی تھی اس لئے اس کے بعد بھی اس کی بیشمار کاپیاں شائع کی گئیں. گینز سوپر لیٹو جو کے بعد میں (گنیز ورلڈ ریکارڈزلمیٹڈ) کے نام سے جانا جاتا ہے اس ادارے نے ١٩٥٤ میں باضابطہ طور پر پہلی کتاب شائع کی. گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کا گلوبل ہیڈکوارٹر لندن میں ہے. اب یہ کتاب اتنی مقبولیت حاصل کر چکی ہے کہ ہر خاص و عام کی زبان پر اس کا نام ہے.
یہ کتاب مختلف حقائق پر مشتمل ہوتی ہے جس میں ہر طرح کے ریکارڈذ جو کے انسانی مدمقابلین اور بہت سے امور اور اجناس کا احاطہ کرتے ہیں. ہر ایڈیشن گینز بک آف ڈیٹا بیس کے پاس محفوظ ہوتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں نئے ریکارڈ بھی شامل ہوتے رہتے ہیں. کسی ریکارڈ کو توڑنے یا نئے ریکارڈ کو درج کرونے کے لئے تحریری درخواست جمع کروانی پڑتی ہے. درخواست کے جواب کے لئے کافی انتظار کرنا پڑتا ہے جو لوگ ٤ سے٦ ہفتے انتظار نہیں کر سکتے وہ ٤٥٠$ ادا کر کے فوری اندراج کروا سکتے ہیں. یہ دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کاپی رائٹ کتاب ہے، اس کے علاوہ ٹیلی ویژن سیریز کی ایک بڑی تعداد اسے ناظرین کو دکھاتی ہے. گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی تمام فہرست ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے.
ریکارڈز کی وضاحت
گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز دنیا کے بہترین اندراج پرمحیط ہے، اس میں بہت سی وجوہات کی بنا پر نئے ریکارڈ شامل بھی کیے جا سکتے ہیں اور ختم بھی کیے جا سکتے ہیں. یہ تمام اختیارات گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے پاس ہیں. لوگ اس میں نئے ریکارڈ شامل کروا سکتے ہیں بشرط یہ کے وہ پہلے ریکارڈ سے بہتر ہو.
اخلاقی مسائل اور سلامتی کی تشویش
گینز ورلڈ ریکارڈز ایسے اندراج قبول نہیں کرتا جو اخلاقیات سے گرے ہوے ہوں یا جن میں جانوروں کے قتل یا نقصان پہنچانے سے متعلق کچھ ہو اس کے علاوہ گینز پوسٹ یا ای میل کے ذریعے بھیجے ہوے خط سے کسی بھی ریکارڈ کو قبول نہیں کرتا ہے.
ریکارڈز کی وضاحت میں مشکلات
کچھ اقسام کے لئے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے اصول مختلف ہیں جیسے کہ گینز کی ویب سائٹ خوبصورتی سے متعلق کسی بھی دعوے کو قبول نہیں کرتی ہے کیوں کہ اس کی پیمائش ممکن نہیں ہے.
16 فروری 2014ء کو لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں 29،040 افراد نے مل کر دنیا کے سب سے بڑے انسانی پرچم کا گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ قائم کیا۔