HomeRandom Urdu Aqwal-E-Zareen (Buzurgon Ke Baten) Random Urdu Aqwal-E-Zareen (Buzurgon Ke Baten) Sami Aslam کچھ باتیں، اچھی باتیں مصیبت کے وقت تو اللہ تعالیٰ کا پتہ چل جاتاہے لیکن جب وہ ختم ہوتی ہے تو کہتے ہیں راستہ کدھر ہے۔اگرچہ تو بیکار پتھر مرمر ہے لیکن کسی صاحب دل کے پاس پہنچے گا تو گوہر بن جائے گا۔تقرب کے لئے اوپر نیچے جانا نہیں ہے اللہ تعالیٰ کا قرب پانے کے لئے اپنے وجود کی قید سے لوٹنا ہے۔تو اللہ کو بھی چاہتا ہے اور ذلیل دنیا کو بھی یہ خیال پاگل پن اور محال بات ہے۔جو اللہ تعالی کے سامنے سر رکھ دے وہی بادشاہ ہے۔ اس خاکی دنیا کے علاوہ اللہ اپنے مقرب بندوں کو سینکڑوں سلطنتیں عطا کر دیتا ہے۔عشق آگیا تو عقل بیچاری بیکار ہو گئی۔ سورج نکلا تو شمع کی کو ئی حقیت نہ رہتی۔ عقل کو تنقید سے فرصت نہیں عشق پہ اعمال کی بنیاد رکھجب آسمان سے پانی برستا ہے تو زمین پر پھول اور غنچے کھلتے ہیں اور جب اللہ کی محبت یا خوف سے آنسو جاری ہوتے ہیں تو اللہ کی رحمت برستی ہے۔سو کتابوں اور اوراق کو آگ میں ڈال اپنے دل کا چہرہ دلدار کی جانب کردے۔عقل اور عشق میں یہ فرق ہے کہ عقل کا راستہ ہیچ کے سوا کچھ نہیں اور عشق کا راستہ اللہ کے راستے کے سواکچھ نہیں۔ہر شخص اگر پہلے ہی اپنا عیب دیکھ لیتا تو اپنی اصلاح سے کب کا فارغ ہوچکا ہوتا۔اگر کوئی عیب تجھ میں نہیں تو اس پر مطمئن نہ ہوجا ہوسکتا ہے کہ وہ عیب تجھ میں ظاہر ہو جائے۔جب تک کوئی شخص اپنے آپ کو حق تعالیٰ کی صحبت میں فنا نہ کر دے اسکو بارگاہ الٰہی میں بازیابی حاصل نہیں ہوگی۔جب اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ دوستی کرنا چاہتا ہے تو ہمارا میل یعنی رجحان آہ و زاری کی طرف کر دیتا ہے۔مصطفےٰ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ کے چہرے کا آئینہ ہیں۔ ان میں رب کریم کی ہر صفت منعکس ہے۔کیونکہ حقیقی اللہ والے ہی وہ ہیں جن کے چہرے پر نظر پڑتے ہی اللہ یاد آجائے۔اللہ تعالی نے ہر فرد کو ایک خدمت عطا کی ہے جو اسکی استعداد کے مطابق ہے اور آزمائش کے لئے ہے۔ اس لئے آزمائش میں صبر ضروری ہے۔عشق ایسا شعلہ ہے کہ جب وہ بھڑکتا ہے تو معشوق(حقیقی) کے سوا تمام چیزوں کو جلا ڈالتا ہے۔روح کی تاثیر باخبری ہوتی ہے جس کو یہ زیادہ حاصل ہے وہ اللہ والا ہے۔بدن روح سے ہے اور روح بدن سے دور نہیں۔ لیکن کسی کے لئے روح کو دیکھنے کا دستور ہی نہیں۔جب قضا آتی ہے تو خرگوش کے ہاتھوں شیر کو بھی مات ہو جاتی ہے۔اس لئے غرور صرف اللہ کی ذات کے لئے ہی ہے۔مایوسی وہ آخری نتیجہ ہے جہاں ہمیشہ بزدل پہنچتا ہے۔ہنسو ضرور لیکن اتنا کے رونے کی نوبت نہ آئے۔اگر کچھ لینے کی خواہش ہو تو بزرگوں کی دعا لو۔ اگر کچھ دینے کی خواہش ہو تو اللہ کی راہ میں دو۔حق پر چلنے والوں کا پاؤں شیطان کے سینے پر ہوتا ہے۔جو علم کو دنیا کمانے کے لیے حاصل کرتا ہے علم اس کے قلب میں جگہ نہیں پاتا۔جب خلقت کے پاس آؤ تو زبان کی نگہداشت کرو۔بعض اوقات اللہ کا بندے کی درخواست کو قبول نہ کرنا بندے پر شفقت کی وجہ سے ہوتا ہے۔اس لئے دعا قبول نہ بھی ہوتو اس سے مانگتے رہنا چاہیئے۔تین کام کسی کے دل میں آپ کی عزت کو بڑھاتے ہیں ۔سلام کرنا۔کسی کو جگہ دینا۔اچھے نام سے پُکارنا۔خوش نصیب وہ ہے جو اپنے نصیب پر خوش رہے۔بد ترین شخص وہ ہے جو توبہ کی امید پر گناہ کرے۔عجیب دنیا ہے جب چلنا نہیں آتا تھا تب کوئی گرنے نہیں دیتا تھا۔ اب چلنا آ گیا تو ہر کوئی گرانے میں لگا ہوا ہے۔سجدوں میں حلاوت بھی کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے۔ خوبصورتی کی تلاش میں چاہے پوری دنیا کا چکر لگا آئیں اگر وہ ہمارے اندر نہیں تو کہیں نہیں ملے گی. محبت تاریک جنگل کی طرح ہوتی ہے ایک بار اس کے اندر چلے جاؤ پھر یہ باہر نہیں آنے دیتی۔ باہر آ بھی جاؤ تو آنکھیں جنگل کی تاریکی کی اتنی عادی ہو چکی ہوتی ہیں کہ روشنی میں بھی کچھ دیکھ نہیں پاتیں۔ وہ بھی نہیں جو بالکل صاف، واضح اور روشن ہوتا ہے۔جب بھی سوچا کہ اب تمہیں نہ سوچیں گے۔ ہر بار دل نے کوئی بہانہ کر دیا۔ ماں اس وقت بھی روتی تھی جب بیٹا کھانا نہیں کھاتا تھا۔ ماں آج بھی روتی ہے جب بیٹا کھانا نہیں دیتا ہے۔ یہ زمانہ سیرت کا نہیں صورت کا ہے۔ ادھر خوبصورت ہاتھ جلدی پیلے ہو جاتے ہیں لیکن پاکیزہ آنکھیں پردے کے پیچھے روتی ہی رہ جاتی ہیں۔ جب راستہ ٹھیک ہو مگر راہبر غلط ہو تو اکثر منزل بھی غلط ہو جایا کرتی ہے۔ حاصل کر لو انہیں جن کو بھلا نہیں سکتے یا بھول جاؤ ان کو جنہیں حاصل نہیں کر سکتے۔ جسے برداشت کرنا آ گیا، اس کو زندگی گزارنے کا ہنر آگیا۔ جب روٹیاں تین ہوں اور کھانے والے چار تب صرف ماں ہی کہتی ہے کہ مجھے بھوک نہیں ہے۔ خوبصورت ہو کرuntalented ہونےسے اچھا ہے آدمی بد صورت ہو کرtalented ہو جائے۔اور جو خوبصورت بھی ہو ساتھ میں talented بھی۔ اس کی تو کیا بات ہے۔ آئینہ بھی کیا چیز ہے ہر چیز دکھا دیتا ہے کچھ نہیں چھپاتا مگر پھر بھی ایک غلطی کر جاتا ہے دائیں کو بائیں اور بائیں کو دائیں دکھاتا ہے۔ یہ کیسی شفافیت ہوئی کہ اپنا عکس ہی الٹا نظر آئے؟؟ یہاں کوئی سچا نہیں ہے آئینہ تک دھوکا دے جاتا ہے۔حسدکا علاج یہ ہےکہ جن کے بارےمیں حسدمحسوس ہو، نام لےکر ان کےحق میں دعائےخیر کریں، ہےتویہ کڑواگھونٹ مگراس سے میٹھا شربت بھی کوئی نہیں!بعض اوقات دعائیں رب کے فیصلے نہیں بدلتیں مگر آپ کا دل بدل دیتی ہیں اور رب کے فیصلے کے مطابق کر دیتی ہیں۔کچھ باتوں کا جواب صرف خاموشی ہوتی ہے اور خاموشی بہت خوبصورت جواب ہے۔نفس وہ بھوکا کتا ھے جو انسان سے غلط کام کروانے کے لئے اس وقت تک بھونکتا رھتا ہے جب تک وه غلط کام کروا نہ لے اور جب انسان وه کام کر لیتا ہے تو یہ کتا سو جاتا ہے لیکن سونے سے پہلے ضمیر کو جگا جاتا ہے۔اپنی زبان کی تیزی اس ماں پر مت آزماؤ جس نے تمہیں بولنا سکھایا۔بہت سے پھلوں کی طرح اکثر دوست بھی موسمی ہوتے ہیں جو کہ صرف کام کے موسم میں ہی نظر آتے ہیں۔اپنے چہرے پر کوئی درد نہ تحریر کرو کہ وقت کے پاس نہ آنکھیں ہیں نہ احساس، نہ دِل۔اگر کوئی شخص کہتا ہے کہ میں خدا سے محبت کرتا ہوں لیکن وہ اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے تو وہ جھوٹا ہے اور مکار ہے کیونکہ جب وہ آنکھوں سے نظر آنے والے انسان سے برا سلوک کرتا ہے تو نادیدہ خدا سے محبت کس طرح کر سکتا ہے؟ جتنے مرضی اوراق پڑھ لیں زندگی جینے کا فلسفہ اس وقت تک سمجھ میں نہیں آتا ہے جب تک حالات و واقعات خود پر نہ بیت جائیں۔ Download Wallpaper Newer Older