Mutnaza Tareen Shaksiat Urdu Pdf Book

"Mutnaza Tareen Shaksiat" This Book Has Been Written by"M. Nawaz Kharll", professor tahir al-qadri sahib ka shumaar Pakistan ki un shaksiaat mein se hota hai jo apne aap ko numaya karne ka fun bakhoobi jantay hain, lekin tasuf ki baat yeh hai ke unhon ne shohrat ki mairaaj panay ke liye mazhabi libada odhna zurori samgha. jis ka nuqsaan yeh howa ke hazaron ki tadaad mein saada looh musalman Mosoof ko islam ka safeer samajh kar un ke liye apna sab kuch nichhawar karne ke liye tyarho gay. zair nazar kitaab mein hamaray mamdooh ki' Mohammad tahir' se' Sheikh al - islam dr Mohammad tahir al-qadri' ban'nay aur un ka cycle se le kar lindkrozr taq ka safar hai. tahir al-qadri sahib ki shakhsiyat un ke shabab se le kar ab taq kyun mutanazia rahi is ka jawab woh tamam haqayiq hain jin ko is kitaab mein yakja kar diya gaya hai. is kitaab ka maqsad hargiz hargiz kisi khaas maktab fikar ko hadaf tanqeed banana nahi hai balkay tahirپروفیسر طاہر القادری صاحب کا شمار پاکستان کی ان شخصیات میں سے ہوتا ہے جو اپنے آپ کو نمایاں کرنے کا فن بخوبی جانتے ہیں، لیکن تاسف کی بات یہ ہے کہ انہوں نے شہرت کی معراج پانے کے لیے مذہبی لبادہ اوڑھنا ضروری سمجھا۔ جس کا نقصان یہ ہوا کہ ہزاروں کی تعداد میں سادہ لوح مسلمان موصوف کو اسلام کا سفیر سمجھ کر ان کے لیے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے کے لیے تیارہو گئے۔ زیر نظر کتاب میں ہمارے ممدوح کی ’محمد طاہر‘ سے ’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری‘ بننے اور ان کا سائیکل سے لے کر لینڈکروزر تک کا سفر ہے۔ طاہر القادری صاحب کی شخصیت ان کے شباب سے لے کر اب تک کیوں متنازعہ رہی اس کا جواب وہ تمام حقائق ہیں جن کو اس کتاب میں یکجا کر دیا گیا ہے۔ اس کتاب کا مقصد ہرگز ہرگز کسی خاص مکتب فکر کو ہدف تنقید بنانا نہیں ہے بلکہ طاہر القادری صاحب کے پیروؤں کی آنکھوں پر بندھی ہوئی پٹی کو اتارنا ہے جن کی کھلی آنکھیں انہیں یہ بتانے میں دیر نہیں کریں گی کہ ایک ایسا شخص جس نے دولت و شہرت پانے کے لیے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پر ہاتھ ڈالنے سے گریز نہیں کیا ہرگز اس قابل نہیں ہے کہ اسے پلکوں پر بٹھایا جائے۔ کتاب کے مصنف محمد نواز کھرل نے پروفیسر طاہر القادری سے متعلق اخبارات و جرائد میں جو کچھ شائع ہوتا رہا ہے ان تمام تحریروں کو ایک جگہ جمع کر دیا ہے تاکہ ان کی روشنی میں قائد انقلاب اور ان کے کارکنان اپنی سمت کا از سر نو تعین فرمائیں۔ یہ کتاب 2002ء میں شائع ہوئی، جب پروفیسر صاحب پاکستان میں رہ کر ’مذہبی خدمات‘ انجام دے رہے تھے۔ ان دنوں وہ کینیڈا میں مقیم ہیں، اپنے نام کے ساتھ ’شیخ الاسلام‘ کا اضافہ کر چکے ہیں اور ان کی ’کرامات‘ سلسلہ بھی پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے۔