چودہ صدیاں قبل اللہ تعالیٰ نے انسان کی رہنمائی کےلیے قرآن نازل فرمایا اور حق کی تلاش کے لیے اس کتاب کی طرف رجوع کرنے کا حکم دیا ۔ اپنے نزول کے دن سے روز قیامت تک یہی مقدس کتاب تمام انسانیت کی رہنمائی کا واحد ذریعہ ہے ۔ قرآن حکیم کا منفرد اندازِ بیان اور عظیم دانائی اس کابین ثبوت ہیں ۔ کہ یہ کلام الٰہی ہے ۔ قرآن کی ایک ایک صفت یہ ثابت کرتی ہے کہ بے شک یہ اللہ عزوجل ہی کاکلام ہے کسی انسان کا کلام نہیں ۔ قرآن عظیم کی ایک نمایاں صفت اس میں بیان کئے گئے وہ سائنسی حقائق ہیں جن کاآج سےپہلے جاننا ممکن نہ تھا ۔مگر قرآن نے چو دہ سو برس پہلے انہیں بیان کردیا۔بلاشبہ قرآن پاک سائنس کی کوئی کتاب نہیں ہے لیکن ا س میں بیان کئے گے بہت سےسائنسی حقائق جوبیسویں صدی کی ترقی اور ٹیکنالوجی ہی کی بدولت دریافت ہوئے ہیں ۔قرآن حکیم کے نزول کے وقت ان سائنسی حقائق کاجاننا اور دریافت کرنا ممکن ہی نہ تھا۔ یہ حقیقت اس بات کا ثبوت فراہم کرتی ہے کہ قرآن پاک خدا کاکلام ہے ۔زیر نظر کتاب ’’ معجزات قرآنی ‘‘ترکی کے نامور مصنف جدید اور سائنسی علوم کے ماہرمحترم ہارون یحییٰ کی تصنیف ہے اس کتاب میں انہوں نے قرآن پاک کے سائنسی حقائق کےساتھ ساتھ قرآن پاک میں بیان کئے گئے ایسے حقائق کوبھی بیان کیا ہے جن کا تعلق تاریخ اور مستقبل سے ہے ۔ اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی تمام کاوشوں کو شرف قبولیت سے نوازے۔آمین